سپنوں کی سہانی دنیا کو
سپنوں کی سہانی دنیا کو
آنکھوں میں بسانا مشکل ہیں
اپنوں سے بتانا مشکل ہیں
غیروں سے چھپنا مشکل ہیں
میرا بچپن بیت چکا ہیں
دل کا لڑکپن باقی
دل کا لڑکپن باقی ہیں
میں اپنے آپ کو سمجھا لوں
پر دل کو منانا مشکل ہیں
سپنوں کی سہانی دنیا کو
احسان تیرا کیسے بھولوں
تیرہ گم کے سہارے زندہ ہوں
وارنا ان جاتی سانسوں کا
پھر لوٹ کے آنا مشکل ہیں
سپنوں کی سہانی دنیا کو
راہ کسی کی ہوئی نا روشن
میرا جلنا یوں ہی گیا
ہم آگ لگا بیٹھے ہیں مگر
یہ آگ بجھانا مشکل ہیں
سپنوں کی سہانی دنیا کو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.