سردی کا موسم
موسم میں باتیں تیری
ایک چائے میٹھی
اور میٹھی یادیں تیری
تینو لے کے میں پہاڑا ول جاوا
گانے تیرے لی میں سوہنے سوہنے گاوا
سچی مجھپے ہیں جادو پھرے کرتا
تیری آنکھوں پے جو زلفوں کا پردہ
ہائے تیرا سرما
سرمے نے جان ہی لیلی
سردی کا موسم
موسم میں باتیں تیری
ایک چائے میٹھی
اور میٹھی یادیں تیری
تیرا نام پتا معلوم کرے
میںنے تتلیوں سے کل بات کری
سن بات یہ بادل جھوم پڑے
برسات یہاں اس رات پڑی
اور برف گری تھی شہر تیرے
میری گلی میں بھی ٹھنڈ بڑھنے لگی
کوئی دھن تھی ادھوری کرت کی
جب ہوا چلی وہ بھی بن نے لگی
تیرے کھیالو سے بنایا
میںنے پیار تبھی
میرے ہاتھوں نے اٹھایا
تھا گیٹار
گیٹار بھی جھوما
جب دھن میںنے وہ چھیڑی
سردی کا موسم
موسم میں باتیں تیری
ایک چائے میٹھی
اور میٹھی یادیں تیری
سردی کا موسم
موسم میں باتیں تیری
ایک چائے میٹھی
اور میٹھی یادیں تیری
چپ چپ رہتی
وہ آنکھوں سے شرارتی سی
آنکھوں کے نشے کو
سیدھا دل میں اتارتی
جھرنے کا پانی
وہ باتیں ستاروں کی
دیتی خوشی جیسے
میگی پہاڑو کی
بارش کی کھشبو سی
دل کے سکون جیسی
پریو کو دیکھو تو
ہاں ہوبہہو ویسی
ہستے ہی مفت میں
لے گئی وہ دل کو
کیا لوگ ہوںگے
وہ ملتی ہے جنکو
میری راتیں ہی مٹا گئی
جس شام ملی
لے کے ہوٹھوں پے
وہ جب میرا نام
وہ نام کیا لے گئی
بس لے گئی جان وہ میری
سردی کا موسم
موسم میں باتیں تیری
ایک چائے میٹھی
اور میٹھی یادیں تیری
سردی کا موسم
موسم میں باتیں تیری
ایک چائے میٹھی
اور میٹھی یادیں تیری۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.