ساتھی ہیں البیلا
پھر بھی کوئی اکیلا
ساتھی ہیں البیلا
پھر بھی کوئی اکیلا
کسی سے ہم کچھ بھی نہیں کہتے
ہمے تو ہیں شکوہ موسم سے
ساتھی ہیں البیلا
سنتا نہیں زمانہ
رہی کا افسانا
راستہ نیا منزل نئی
تنہا ہیں دیوانا
کسی سے ہم کچھ بھی نہیں کہتے
ہمے تو ہیں شکوہ موسم سے
ساتھی ہیں البیلا
پھر بھی کوئی اکیلا
ساتھی ہیں البیلا
پھر بھی کوئی اکیلا
سینے میں سلگاییشولا سا یہ ہوائے
پھر بھی اگر دل سے میرے
دمن کو وہ بچایے
تو کوئی کیو بجلی بن چمکے
ہمے تو ہیں شکوہ موسم سے
ساتھی ہیں البیلا
پھر بھی کوئی اکیلا
ساتھی ہیں البیلا
پھر بھی کوئی اکیلا
دل دیکھیے ہمارا
مانگا نہیں سہرا
انکو نہیں انکو نہیں
تمکو نہیں پکارا
تو کوئی کیو الجھے تم تم کے
ہمے تو ہیں شکوہ موسم سے
ساتھی ہیں البیلا
پھر بھی کوئی اکیلا
ساتھی ہیں البیلا
پھر بھی کوئی اکیلا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.