بادل گرجنے لگا
ساون برسنے لگا
بادل گرجنے لگا
ساون برسنے لگا
چھائی محبت کی
پیاسی گھٹا
یہ دل ترس نے لگا
بادل گرجنے لگا
ساون برسنے لگا
چھائی محبت کی
پیاسی گھٹا
یہ دل ترس نے لگا
یہ ہوا کا جھوکا
ہیں بڑا دیوانا
آ گلی لگا لے
کیوں کرے بہنا
کیا پیاس جاگے
کیا آگ لگے
یہ بوند کے ہیں انگارے
رس کھول گئی کچھ بول گئی
برسات کی بوچھرے
سانسو نے سانسو کو
ایسے چھواجیون مہک نے لگا
بادل گرجنے لگا
ساون برسنے لگا
بادل گرجنے لگا
ساون برسنے لگا
چوم لوں لبوں سے
یہ کھلی جوانی
ہیں بڑا نشیلا
بارشوں کا پانی
میری جانے جگر
انکار نا کر
باہوں میں مجھے تو بھر لے
تیری جان ہوں میں
قربان ہوں میں
جو چاہیں جیا وہ کارلے
تنے جو پہلو میں مجھکو لیا
یہ طن بہک نے لگا
بادل گرجنے لگا
ساون برسنے لگا
بادل گرجنے لگا
ساون برسنے لگا
چھائی محبت کی
پیاسی گھٹا
یہ دل ترس نے لگا
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.