کچھ نئی نئی وہ بات تھی
شادی کی پہلی رات تھی
کچھ نئی نئی وہ بات تھی
شادی کی پہلی رات تھی
کتنے دھ بیتاب ہم
جوش تھا پر ہوش تھا کم
کچھ نئی نئی وہ بات تھی
شادی کی پہلی رات تھی
کچھ نئی نئی وہ بات تھی
پاس وہ آئی تھی اور مسکرائی تھی
پاس وہ آئی تھی اور مسکرائی تھی
میںنے ہاتھو میں اسکا ہاتھ لیا
گجرا اسے اس رات دیا
چاہت کی شروعات تھی
کچھ نئی نئی وہ بات تھی
شادی کی پہلی رات تھی
پھر روز میں گجرا لتا تھا
گھر جلدی واپس آتا تھا
زلفوں کو مہکتا تھا
کیا کیا کر جاتا تھا
کیا کیا کر جاتا تھا
کیا کیا کر جاتا تھا
ہر رات سہانی رات تھی
کچھ نئی نئی وہ بات تھی
شادی کی پہلی رات تھی
پہلی بار دیا جب
گجرا اسکے ہاتھو میں
گجرا اسکے ہاتھو مینگاجرا اسکے ہاتھو میں
ہاتھ اسکے کامپے
اور پیار تھا آنکھوں میں
پیار تھا آنکھوں میں
پیار تھا آنکھوں میں
پیار کی پہلی برسات تھی
کچھ نئی نئی وہ بات تھی
شادی کی پہلی رات تھی
چاہت کی شروعات تھی
ہر رات سہانی رت تھی
پیار کی پہلی برسات تھی
کچھ نئی نئی وہ بات تھی
یہ سلسلے پھر رکنے لگے
ارمان دل کے بجھنے لگے
پوچھو نا کیا بات تھی
یہ بھی نئی کچھ بات تھی
آج بھی جب میں کسی پھولوں
کی دوکان سے گجرتا ہو
نہیں بھولٹا ہو میں کبھی
ایک گجرا خریدا کرتا ہو
لیکن آج یہ گجرا
کمبکھت مہکتا نہیں
پہلے کی ترہا دل بھی دھڑکتا نہیں
جو وعدہ تمسے کیا تھا کبھی
وہ اب بھی نبھیا کرتا ہو
تصویر پے تیری ہار نہیں
میں گجرا سزایا کرتا ہو
میں گجرا سزایا کرتا ہو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.