شامہ بجھنے کو چلی
شامہ بجھنے کو چلی
شامہ بجھنے کو چلی
شامہ بجھنے کو چلی
ہیں یہی درد کی جل جائے
پتنگا نا کہیں
شامہ بجھنے کو چلی
شامہ بجھنے کو چلی
اسنے چاہا کی میرا
چاہنیوالا توہ رہے
اسنے چاہا کی میرا
چاہنیوالا توہ رہے
میں راہو یا نا راہو
گھر کا اجالا توہ رہے
اپنے پریتم کے لیے
چھوڑ ڈی پریتم کی گلی
شامہ بجھنے کو چلی
شامہ بجھنے کو چلی
بھولکر سبکو بس ایک
اپنی وفا ساتھ لیے
بھولکر سبکو بس ایک
اپنی وفا ساتھ لیے
اپنے ہی اشکوں میں
بھیگی ہوئی ایک رات لیے
گھوم کے طوفان میں گری
ٹھوکرے کھاتی نکلی
شامہ بجھنے کو چلی
شامہ بجھنے کو چلی
اپنے بیگانے چوٹے
لکھتے جگر ٹوٹ گیا
اپنے بیگانے چوٹے
لکھتے جگر ٹوٹ گیا
گھوم کے شولو میں چھپی
ایسی کے گھر ٹوٹ گیا
دبنے آیائی پانی میں
ناشبو کی جلی
شامہ بجھنے کو چلی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.