سانسوں میں طفانو کا ڈیرہ
نگاہیں جیسے چیل کا پہرا
کوئی روک نا پاییگا اسے
جب اٹھے یہ بنکے سویرا
خنجر ہے پیٹھ میں گہرا
گھنا چاہے اندھیرا
پھر بھی ضد پے زندہ جو
کہلایے وہ شمشیرا
شمشیرا
اسسے جو ٹکرانے کی کوشش کرے
مٹی میں مل جاوے
جو قید کرنے کی سازش کرے
انکو یہ سمجھاوے
قدرت بھی اسسے گھبرایے
جب یہ ہتھیار اٹھایے
کوئی روکنے کی جرت کرے نا
جب یہ قدموں کو بڑھایے
خنجر ہے پیٹھ میں گہرا
خنجر ہے پیٹھ میں گہرا
گھنا چاہے اندھیرا
گھنا چاہے اندھیرا
پھر بھی ضد پے زندہ جو
پھر بھی ضد پے زندہ جو
کہلایے وہ شمشیرا
کہلایے وہ شمشیرا
شمشیرا شمشیرا
شمشیرا شمشیرا
شمشیرا شمشیرا
شمشیرا شمشیرا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.