شرابی شرابی یہ ساون کا موسم
کھدا کی قسم خوبصورت نا ہوتا
اگر اسمیں رنگ ای محبت نا ہوتا
شرابی شرابی یہ ساون کا موسم
سہانی سہانی یہ کوئل کی ککے
اٹھاتی ہیں سینے مے رہ رہ کے ہکے
چھلکتی ہیں مستی گھنے بادلوں سے
الجھتی ہیں نظرے حسین آنچلوں سے
یہ پرانور مزر
یہ پرانور مزر یہ راگن عالم
کھدا کی قسم خوبصورت نا ہوتا
اگر اسمیں راگ ای محبت نا ہوتا
شرابی شرابی یہ ساون کا موسم
گلابی گلابی یہ پھولو کے چہرے
یہ رمجھم کے موتی یہ بوندو کے سہریکچھ ایسی بہار آ گئی ہیں چمن مے
کے دل کھو گیا ہیں اسی اجمن مے
یہ محکی نشیلی
یہ محکی نشیلی ہواؤ کا پرچم
کھدا کی قسم خوبصورت نا ہوتا
اگر اسمیں راگ ای محبت نا ہوتا
شرابی شرابی یہ ساون کا موسم
یہ موسم سیلونا عجب گل کھلائے
اوماگے ابھارے امڈ جگائے
وہ بےتابیاں دل سے ٹکرا رہی ہیں
کے راتوں کی نڈ اڑی جا رہی ہیں
یہ سہر ای جوانی
یہ سہر ای جوانی یہ خوابو کا عالم
کھدا کی قسم خوبصورت نا ہوتا
اگر اسمیں راگ ای محبت نا ہوتا
شرابی شرابی یہ ساون کا موسم۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.