چلو پھر سے ملتے ہیں
اقرار کرنے کو
جو باتیں ادھوری رہ گئی تھی
اسے اظہار کرنے کو
چلو پھر سے ملتے ہیں
جو بھی ہمسے گستاخی ہوئی
چلو بھول کے اب بس پیار کریں
تم شاموں میں پھر سننے آؤ
پھر عشق پڑے گلزار بنے
بہت کرلی باتیں لوگوں نے
بس اب اور نا ہو دیری
بہت اب بیت لیے ساون
پھر اس ہوا سے ملتے ہے
جہاں پہلی بار گلے ملے
اس جگہ پے ملتے ہیں
شائد پھر سے دل مل جائے
اس وجہ سے ملتے ہیں
جہاں پہلی بار گلے ملے
اس جگہ پے ملتے ہیں
شائد پھر سے دل مل جائے
اس وجہ سے ملتے ہیں
دیکھ کے ستاروں کو
پھر سے ان بہاروں کو
دل کے بیماروں کو دوا دی جائے
پھر سے مسکراتے ہے چل
چاند کو بلاتے ہے
ہاتھوں کو ملا کے پھر
دعا کی جائے
بات اتنی سی ہی تو تھی
بات کو یہی چھوڑتے ہے
کرت سے پھر سے پیار ہو جائے
بس اس طرح سے ملتے ہے
جہاں پہلی بار گلے ملے
اس جگہ پے ملتے ہیں
شائد پھر سے دل مل جائے
اس وجہ سے ملتے ہیں
پہلے تو چپ سے رہیںگے
پھر دھیمیں سے بولینگے
کاندھے پے سر رکھ انکے
بہانے سے رو لیںگے
وہ تھوڑا تھوڑا لڑتے رہیںگے
پر بچھڑنے کا ڈر بھی رہیگا
ہونٹھوں سے شکوے کیے جو سب
آنسؤں سے دھو لیںگے
جلے پنو کی کہانی کو
سننے کا موقا تو دو
یہ موقعے دل کو جوڑ دے جو
بس ایک دفہ ہی ملتے ہے
جہاں پہلی بار گلے ملے
اس جگہ پے ملتے ہیں
شائد پھر سے دل مل جائے
اس وجہ سے ملتے ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.