شت لہر ہیں بھیگے سے پر ہیں
تھوڑی سی دھوپ مانگی ہیں
آنکھوں بھر ہیں نیلا گگن اور
تیرہا ہوا کچھ پانی ہیں
شت لہر ہیں
سنسان راہوں پے کیوں
شرم سار سایے ہیں
بدوا سی لگتی ہیں کیوں
کوستی ہوائیں ہیں
ہمسے کیا گناہ ہوا ہیں
کیسی یہ سجاییں ہیں
بھیگی نظر ہیں
شامو سہر ہیں
تھوڑی سی خیر مانگی ہیں
ہو آنکھوں بھر
ہیں نیلا گگن اور
تیرہا ہوا کچھ پانی ہیں
شت لہر ہیں
تنکا تنکا رات اوڑھیڈو
دن آزاد ہیں کھیڑو نا
بھیتر بھیتر کتنی اوماس ہیتھوڈی سانسے دے دو نا
تھوڑے تھوڑے پر ہیں بولے
کچھ آکاش بھی دے دو نا
بھیتر بھیتر کتنی اوماس ہیں
تھوڑی سانسے دے دو نا
تھوڑی سانسے دے دو نا
گمسم پہاڑیوں میں جب
سورج یہ ڈھلتا ہیں
کھرے کھرے آنسوں سے
زخم اور جلتا ہیں
ہو
گمسم پہاڑیوں میں جب
سورج یہ ڈھلتا ہیں
کھرے کھرے آنسوں سے
زخم اور جلتا ہیں
تیرٹا ہیں راستوں پے
ایک دھون سا کھلتا ہیں
لمبا سفر ہیں بسری ڈگر ہیں
تھوڑی سی راہ مانگی ہیں
آنکھوں بھر ہیں نیلا گگن اور
تیرہا ہوا کچھ پانی ہیں
شت لہر ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.