شیر کا حسن ہو
شیر کا حسن ہو نغمے کی جوانی ہو تم
ایک دھڑکتی ہوئی ایک دھڑکتی ہوئی
شادب کہانی ہو تم شیر کا حسن ہو
آنکھ ایسی آنکھ ایسی
کے کول تمسے نشانی مانگے
زلف ایسی زلف ایسی
کے گھٹا شرم سے پانی مانگے
جس طرف سے بھی جس طرف سے بھی
نظر ڈالے سہانی ہو تم
شیر کا حسن ہو
جسم ایسا جسم ایسا کے
اجنتا کا عمل یاد آئے
سنگمرمر مے ڈھالاسنگمرمر مے ڈھالا
تاجمحل یاد آئے
پگھلے پگھلے پگھلے پگھلے ہوئے
رنگو کی رونی ہو تم
شیر کا حسن ہو
دھڑکنے بنتی ہیں جسکو
وہ ترنا ہو تم
سچ کہو کس کے مقدر
کا خزانہ ہو تم
مجھپے ماہر ہو
مجھپے ماہر ہو کے
دشمن کی دیوانی ہو تم
شیر کا حسن ہو نغمے کی جوانی ہو تم
شیر کا حسن ہو شیر کا حسن ہو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.