شکایت ہیں شکایت ہیں
شکایت ہیں
مجھکو دل سے یہی
شکایت ہیں شکایت ہیں
مجھکو دل سے یہی
شکایت ہیں شکایت ہیں
جو اسکو مل نہیں سکتا
جو اسکو مل نہیں سکتا
کیا اسکی چاہت ہیں
مجھکو دل سے یہی
شکایت ہیں شکایت ہیں
ٹکڑوں ٹکڑوں میں مجھسے
روز ملنے والے سن
جب مکمل نہیں ملنا
تو کوئی خواب نا بن
تنہا تنہا ہوں میں
مجھے تیری ضرورت ہیں
مجھکو دل سے یہی
شکایت ہیں شکایت ہیں
یہ تیری زلفیں تیری آنکھیں
اف یہ تیرا پیر ہیں
اور خوشبو سے مہکتا ہوا
یہ گورا سا بدن
جانتا ہوں میں لیکن
کسی غیر کی امانت ہیں
مجھکو دل سے یہی
شکایت ہیں شکایت ہیں
بن تیرہ مجھکو زندگی سے
خوف لگتا ہیں
قسطوں قسطوں میں
مار رہا ہوں
روز لگتا ہیں
اس لیے مجھکو اپنی
زندگی سے نفرت ہیں
مجھکو دل سے یہی
شکایت ہیں شکایت ہیں
شکایت ہیں شکایت ہیں
شکایت ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.