کسی کی یاد میں شامیں گزارنے کے لیے
کلیجا چاہئے خود کو مارنے کے لیے
کے گھاٹ موت کے ہر دن اترنا پڑتا ہے
یہ عشق دل میں میری جان اتارنے کے لیے
سنا ہے کے انکو شکایت بہت ہے
سنا ہے کے انکو شکایت بہت ہے
تو پھر انکو ہمسے محبت بہت ہے
سنا ہے کے وہ توڑ دیتے ہے دل تو
ہمیں ٹوٹنے کی بھی عادت بہت ہے
سنا ہے کے انکو شکایت بہت ہے
نظر بھر کے وہ دیکھتے بھی نہیں ہے
ہمارے لیے سوچتے بھی نہیں ہے
نہیں ہے نہیں سوچتے بھی نہیں ہے
گزرتے ہے ہم روز پہلوں سے انکے
مگر وہ ہمیں روکتے بھی نہیں ہے
ہاں ہاں روکتے بھی نہیں ہے
ہاں ہاں روکتے بھی نہیں ہے
سنا ہے کے نفرت وہ کرتے ہے ہمسے
ہمے انکی نفرت سے راہت بہت ہے
سنا ہے کے انکو شکایت بہت ہے
سنا ہے کے انکو شکایت بہت ہے
شہر چاہے جیون کا ویرانہ کر دو
مگر دیکھ کر ہمکو حیران کر دو
بھرم آج بھی ہے وپھاؤں کا ہمکو
اجازت ہے جانا کھتاؤں کی تمکو
خطا پر بھی انکی خفا ہم نہیں ہے
کسی ہال میں بھی جدا ہم نہیں ہے
نہیں ہے نہیں ہاں جدا ہم نہیں ہے
وہ الزام جتنے بھی چاہے لگا لیں
وفادار ہے بےوفا ہم نہیں ہے
ہاں ہاں بےوفا ہم نہیں ہے
ہاں ہاں بےوفا ہم نہیں ہے
سنا ہے کے وہ بھول جاتے ہے مل کر
ہمیں انکی یادوں کی دولت بہت ہے
سنا ہے کے انکو شکایت بہت ہے
سنا ہے سنا ہے شکایت بہت ہے
ہاں جی ہاں جی سنا ہے محبت بہت ہے
ہاں ہاں ہاں انکی نفرت سے راہت بہت ہے
ہمیں ٹوٹنے کی بھی عادت بہت ہے
شکایت محبت ہا راہت بہت ہے
ہمیں انکی یادوں کی دولت بہت ہے
سنا ہے سنا ہے ہا ہا ہمنے سنا ہے
سنا سنا سنا ہے
سنا ہے کے انکو شکایت بہت ہے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.