شکوہ تیرا میں گاؤں
دل میں سمنے والے
بھولے سے یاد کر لے
او بھول جانے والے
شکوہ تیرا
آئی آہ میرا بھید
کہی کھول نا دینا
آئی آہ میرا بھید
کہی کھول نا دینا
ہم کو ہیں انسے
پیار کہی بول نا دینا
ہم بھی ہیں ضد کے پورے
ضد کے نبھانے والے
پی جائینگے آنسو بھی
سن لے رلانے والے
شکوہ تیرا
شکوہ تیرا میں گاؤں
دل میں سمنے والیبھلے سے یاد کر لے
او بھول جانے والے
شکوہ تیرا
مار جائینگے ہم آپ
ہمیں یاد کرونگے
مار جائینگے ہم آپ
ہمیں یاد کرونگے
روؤگے پھوٹ پھوٹ
کے پھریاد کروگے
ڈھونڈھینگے پھر سہرا
آنسو بہانے والے
آئینگے نہیں جا کے
دنیا سے جانے والے
شکوہ تیرا
شکوہ تیرا میں گاؤں
دل میں سمنے والے
بھولے سے یاد کر لے
او بھول جانے والے
شکوہ تیرا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.