زندگی چل تیرا شکریا
شائد ملے نا تو کل کی صبح
جو دیا ہمنے ہنس کے لیا
آئے زندگی تیرا چل شکریا
ہر سانس کا ہر خواب کا
امید کے سیلاب کا
تجھ سے جڑی ہر بات کا شکریا
تیری دھوپ کا برسات کا
تھاما جیسے اس ہاتھ کا
اچھے بورے حالات کا شکریاشکریا، شکریا
ملنا بچھڑنا آنا جانا
تائی ہیں سب کچھ پہلے سے
پیار بھرے پل باندھ کے رکھ لے
باقی سب کچھ رہنے دے
کچھ نہیں ہاتھ آییگا یہاں
پھر بھی آئے زندگی تیرا شکریا
شکریا، شکریا
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.