کبھی دھند ہیں کبھی اجالا
رات ہا گوری سی دن ہیں کالا
لمحوں میں الجھی ہوئی، وقت کی پرچھائیا
پیڑوں کی چادر اوڑھے بیٹھی ہیں تنہائیا
کوئی نہیں کوئی نہیں تیرہ آس پاس
بس ساتھ ہیں صرف احساس
خاموش وادیوں میں انجانی ہلچل ہیں
سچائی کے نیچے ہر طرف دلدل ہیں
جو کچھ نظر آئے کیا وہ حقیقت ہیں
سما کے حرکت پے کسکی حکومت ہیں
کوئی نہیں کوئی نہیں تیرہ آس پاسبس ساتھ ہیں صرف احساس، احساس
شک کے دروازے پے دستک ہیں جھٹی سی
بیٹھی ہیں زندگی گھر میں کیوں روتی سی
آوارا بادل سے بھٹکے جسبات ہیں
ٹکڑو میں بکھرے سارے حالات ہیں
کوئی نہیں کوئی نہیں تیرہ آس پاس
تو ساتھ ہیں صرف احساس، احساس، احساس۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.