ستاروں ہسو نا میری بےبسی پر
ترس کھائو کچھ تو میری زندگی پر
تمہارے سہرے اگر ٹوٹ جاتے
تمہارے سہرے اگر ٹوٹ جاتے
مجھے اس طرح تم کبھی نا ستاتے
بہا لو دو آنسو میری تجبی پر
ترس کھائو کچھ تو میری زندگی پر
ہو میری جان کر دی گھامو کے حوالیمیری جان کر دی گھامو کے حوالے
یہ کیسی سزا دی سزا دینے والے
کیو بجلی گرا دی ہیں دل کی کلی پر
ترس کھائو کچھ تو میری زندگی پر
مٹا دے مجھے مجھکو ویرن کر دے
مٹا دے مجھے مجھکو ویرن کر دے
آئے مالک تو مجھپے یہ احسان کر دے
کے خوشیا مانا لے میری بیکاسی پر
ترس کھائو کچھ تو میری زندگی پر۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.