کبھی دل کے قریب، تمہے میرے نصیب
یوں لایینگے سوچا نا تھا
ایک چاہت کا پل، سب سوالوں کا ہال
یوں پایینگے سوچا نا تھا
کبھی دل کے قریب
آنکھیں جو اب میری آنکھوں میں ہیں
ڈھوند رہا تھا کائی سیلون سے
آنکھیں جو اب میری آنکھوں میں ہیں
ڈھوند رہا تھا کائی سیلون سے
کتنی ملتی ہیں آنکھیں یہ
خوابوں سے میرے خیالوں سے
کے حقیقات میں ہم، سپنوں کا صنم
یوں پایینگے سوچا نا تھکبھی دل کے قریب، تمہے میرے نصیب
کبھی تنہا بیتھے بیتھے یوںہی
پل میں ہی میں گھوم ہو جاتی تھی
کبھی تنہا بیتھے بیتھے یوںہی
پل میں ہی میں گھوم ہو جاتی تھی
میں بھی کہاں میں رہتی تھی
اکسار میں تم ہو جاتی تھی
یہ عزاب سی کھاتہ، اور اسکی سزا
یوں پایینگے سوچا نا تھا
کبھی دل کے قریب، تمہے میرے نصیب
یوں لائیگنے سوچا نا تھا
ایک چاہت کا پل، سب سوالوں کا ہال
یوں پایینگے سوچا نا تھا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.