سوچا تھا میںنے توہ آئی
جان میری موتیوں سے
بھر دونگا مانگ تیری
پر کچھ نا تجھے دے
سکا ایک مجبور دل کے سوا
ہم ہم ہم ہم
سوچا تھا میںنے توہ آئی
جان میری موتیوں سے
بھر دونگا مانگ تیری
پر کچھ نا تجھے دے
سکا ایک مجبور دل کے سوا
او ہم ہم ہم ہم
تڑپے دل پلکوں کے پیچھے
کتنے محل کھابوں کے لیے
تڑپے دل پلکوں کے پیچھے
کتنے محل کھابوں کے لیے
کھلتے کبھی توہ محلوں کے
در جلتے کبھی ارمان کے دیے
تو ہستی ایک گل کی طرح
میں گاتا بلبل کی طرح
ہم ہم ہم ہم
سوچا تھا میںنے توہ آئی
جان میری موتیوں سے
بھر دونگا مانگ تیری او
کب چاہا پربت بنجانا دیتا ہیں جو صدیوں کا پتا
کب چاہا پربت بن
جانا دیتا ہیں جو صدیوں کا پتا
چاہو بس ایک پل کا ترانا
بنکے کسی غنچے کی سدا
مل جاتا ایک پل ہی صحیح
دھول کا پھر آنچل ہی صحیح
ہم ہم ہم ہم
سوچا تھا میںنے توہ آئی
جان میری موتیوں سے
بھر دونگا مانگ تیری او
پھر بھی اس جلتے سینے میں
اب توہ یہیں ارمان پلے
پھر بھی اس جلتے سینے میں
اب توہ یہیں ارمان پلے
چاندی کے سونے کے کھجانے
رکھ دو تیرہ قدموں کے تلے
اٹھتا ہیں طوفان اٹھے
لٹتی ہیں توہ جان لٹے
ہم ہم ہم ہم
سوچا تھا میںنے توہ آئی
جان میری موتیوں سے
بھر دونگا مانگ تیری او
پر کچھ نا تجھے دے
سکا ایک مجبور دل کے سوا
او ہم ہم ہم ہم۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.