کیا سوچ رہے ہو تم
نہیں کچھ نہیں، کچھ نہیں
سوچتا ہوں کے تمہیں میںنے دیکھا ہیں
یاد کرتا ہو میجر یاد نہیں آتا
میرے ہمراز مجھے تمنے وہی دیکھا ہیں
دل جہا ہوج میں
رہ کر بھی بہک جاتا ہیں
جانے کیا بات ہیں
ہم جب ملا کرتے ہیں
دل میں چپکے سے
کوئی چوٹ ابھر آتی ہیں
دل سے دل ملتے ہیں
افسانے بنا کرتے ہےاور تقدیر محبت کی سنور جاتی ہیں
اپنے چہرے پے میرے
خواب پریشا کی طرح
آج ان ریشمی جلفو کو مچل جانے دو
دل میں اٹھتے ہوئے جسبا کے طوفا کی طرح
آج ہر خواب حقیقت میں بادل جانے دو
وہ جو ایہاسس ہلکا سا
کیا تم غیر نہیں
آج وہ ایک یاکی بنٹا نظر آتا ہیں
کھو دیا جو کبھی یاد کی سورت میں کہی
آج وہ پیار مجھے ملتا نظر آتا ہیں
آج وہ پیار مجھے ملتا نظر آتا ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.