سکھی دھرتی دھول اڑائے
جلتا گگن اگن برسائے
دل سے پتیا ٹوٹ کے گر گئی
چھوں نہیں پنچھی کٹ جائے
روٹ بسنت کی جانے کہا ہیں
گلی گلی میں رہا بلایے
کہی سے اب تو بول دے سجنی
گلی میں کٹے پڑ گئے ہایے
آ اب تو آجا بہت دن بت گئے آجا
آ اب تو آجا بہت دن بت گئے آجا
پیاسے دل پے پیار کی برکھا
چھم چھم برسا جا قسم سے
آ اب تو آجا بہت دن بت گئے آجا
آ اب تو آجا بہت دن بت گئے آجا
کوئی برہ کی دھوپ میں سلگے
کوئی برہ کی دھوپ میں سلگے
تیری دگری سے انکھیا دوڑے
آجا او میری پون بسنتی
بادل کی چناریا اوڑے
آ جیون کے ورانے مے باہر بانکے آجا
آ اب تو آجا بہت دن بت گئے آجا
آ اب تو آجا آجا آجا آجا
آئی مور راجہ تیرہ لیے
آئی مور راجہ
آئی مور راجہ تیرہ لیے
آئی مور راجہ
انکھیا ملایی رس کی بوندے
پی نے نینا آجا
قسم سے آئی مور راجہ تیرہ لیے
آئی مور راجہ
آئی مور راجہ تیرہ لیے
آئی مور راجہ
بن بادل بجلی چمکی
دن میں تارے ٹوٹ گئے
بن بادل بجلی چمکی
دن میں تارے ٹوٹ گئے
پیار نے ایسی انگڑائی لی
بندھن سارے ٹوٹ گئے
کھل گئے پھلوا دیکھ ملان کے
تو بھی کھلتا جا قسم سے
آئی مور راجہ تیرہ لیے
آئی مور راجہ
آئی مور راجہ تیرہ لیے
آئی مور راجہ۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.