سکون دل کو مایسر
گل-او-سمر میں نہیں
جو آشیاں میں ہیں اپنے
وہ باگ بھر میں نہیں
جہاں ہیں راہ-ای-گزر
کہہ رہی ہیں چلتی سانس
سقوں کی اور امید
عمر بھر بھی نہیں
نا آسرا ہو جیسے
دوسرو کا ای ہمدم
وہ ایسا دل ہیں کی جیسے
چراغ گھر میں نہیں
پرائے دکھکھ کو دکھکھ
اپنا سمجھ لے اور دے ساتھ
باشر نہیں جو یہ بات
آرزو باشر میں نہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.