سن آج میرے دل کی
تمن کچھ اور ہیں
بیتاب دھڑکانو کا
اشارہ کچھ اور ہیں
کل کے لیے سنبھال کے
رکھا لے ہر آرزو
رکھا لے ہر آرزو
اس بات کے سفر کا
تکازا کچھ اور ہیں
اس بات کے سفر کا
تکازا کچھ اور ہیں
نظروں نے پیار کے ہیں
سبھی کے لیے ہیں مگرسبھی کے لیے ہیں مگر
میںنے تیرہ نصیب میں
رکھا کچھ اور ہیں
میںنے تیرہ نصیب میں
رکھا کچھ اور ہیں
کوئی نا سمجھ سکا
تقدیر کی جھبان
کوئی نا سمجھ سکا
تقدیر کی جھبان
ہم چاہتے کچھ اور
ہیں ہوتا کچھ اور ہیں
ہم چاہتے کچھ اور
ہیں ہوتا کچھ اور ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.