سن دکھڑے ہمارے
سن دکھڑے ہمارے
دکھیو کے سہرے
دکھیو کے سہرے
سن دکھڑے ہمارے
دکھیو کے سہرے
دکھیو کے سہرے
سن دکھڑے ہمارے
دکھیو کی بات سنیں تو
جانے کس کی دعائے
دکھیو کے سہرے
دکھیو کے سہرے
سن دکھڑے ہمارے
ٹھکرایا ہمیں دنیا نے
قسمت نے مٹایا
دل چور ہوا دورہوا اپنا پرایا
تو دیکھ کے بھی چپ ہیں
تجھے ترس نا آیا
دکھیو کے سہرے
دکھیو کے سہرے
سن دکھڑے ہمارے
پھرتے ہیں باہکتے ہیں
دنیا میں اجڑ کے
یہ جینا بھی کیا جینا ہیں
سجن سے بچھڑ کے
تو پیاس تو بن جاتی ہیں
تو پیاس تو بن جاتی ہیں
تقدیر سے بچھڑ کے
دکھیو کے سہرے
دکھیو کے سہرے
سن دکھڑے ہمارے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.