سن زارا یہ سنی سنی جو بات ہیں دل میں
پھرر جلا لو وہی
آسما جھک رہا ہیں تیری راہو میں
چھلے تو اب اسے
کھسنما رنگ تیرہ پہنیگی تیری فضا
تیرہ ہی دکھ میں بہیگی ہوا
دھوپ کی لکیرے چھوں کی دیواروں پر یوں
چھانتے امیدو کے نشان
کہتی یوں تجھسے سب ہیں تیرہ دم سے ہی روشن
بجھنے نا دینا یہ شامہ
آرزو ہیں تیری روشنی
آرزو ہیں تیری روشنی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.