سنتے ہیں ستارے رات بھر
سنتے ہیں ستارے رات بھر
سبکو یہ افسانا
کہی پے ایک سما تھی
کہی تھا ایک پروانا
سنتے ہیں ستارے رات بھر
سما کے پاس جو دل تھا
بھاری تھی آگ اس دل میں
سما کے پاس جو دل تھا
بھاری تھی آگ اس دل میں
جہا جاؤ جدھر جاؤ
یہی چرچے دھ میحفل مینلیپٹ جائیگا شولو سے
یہ پروانا ہیں دیوانا
سنتے ہیں ستارے رات بھر
زمانے نے محبت کو
مگر مجبور کر ڈالا
زمانے نے محبت کو
مگر مجبور کر ڈالا
جدائی نے انہے ایک دوسرے سے
دور کر ڈالا ہایے
بہت روئی سما رویا
بہت اس گم میں پروانا
سنتے ہیں ستارے رات بھر۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.