ایک کہانی اپنی سمجھو یا بیگانی
سنو سنو ایک کہانی
بیس برس ہوئے ایک ناگر میں
منی آئی کسی ناگر میں
جھولو جھولی گوڈو کھیلی
ننی منی وہ البیلی
ٹھمک ٹھمک کر آتی جاتی
سارے گھر کو ناچ نچتی
ٹھمک ٹھمک کر
دھیرے دھیرے بچپن بیتا
جھوم مچتی آئی جوانی
آئی جوانی آئی جوانی
مست جوانی کیا کیا لایی
مستی میں ڈوبی انگڑائی
بات بات پر سرما جانا
آنچل ڈیٹو تلے دبنا
بات بات پر
بات بات پر سرما جانا
آنچل ڈیٹو تلے دبنا
نئے نظرے نئے ترنے
نئی مہفلے نئی کہانی
آئی جوانی آئی جوانی
آئی جوانی
سنو سنو نیا ماسنکلی بنی جب پھول سہانا
سنو سنو نیا ماسنا
نئی امنگے دل میں جگی
کسی سے اسکی انکھیا لگی
انکھیا لگی انکھیا لگی
دلس دل کی بات ہو گئی
خوشیو کی برسات ہو گئی
بن کر بگڑا کھیل سہانا
درد بھارا اب سنو ماسنا
پیار بھرے دل مل سکتے دھ
پھول خوشی کے کھل سکتے دھ
بیچ دیہیج کی بات آ گئی
ڈوب گیا دن رات آ گئی
قیمت بیس ہزار تھی وار کی
خطرہ میں اعزت تھی گھر کی
تمہی کہو اب کیا کرتی
بیچاری
بیچاری جیتی یا مارتی
اس جینے سے مرنا اچھا
موت کے گھاٹ اترنا اچھا
دنیا والوں
دنیا والوں دل کے کالو
اپنا یہ سنسار سمبھالو
جس دنیا میں پیار نہیں
وہ میرا سنسار نہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.