سنو سنو آئے دنیا والوں
باپو کی یہ امر کہانی
وہ باپو جو پوجیا ہیں
اتنا جتنا گنگا ماں کا پانی
سنو سنو آئے دنیا والوں
باپو کی یہ امر کہانی
پوربندر گجرات دیش میں
ایک رشی نے جنم لیا
مات پتا نے موہندا
کرمچند گاندھی نام دیا
بچپن کھیلکود میں گجرا
لندن جاکر ودیا پای
بیرسٹر بن افریقہ میں
جاکر اپنی ڈھاک جمایی
لیکن جو پانی دنیا میں
امر کہانے آتے ہیں
وہ کب مایا موہ میں
پھنسکر اپنا سما گنواتے ہیں
سنو سنو آئے دنیا والوں
باپو کی یہ امر کہانی
افریقہ میں ہندی جان کی
بڑی دردشا پای
گورے راج سے ٹکّر لیکر
ستیہ کی جیوت جلائیی
پھر بھارت کی سیوا کرنے
اپنے دیش میں آیا
سابرمتی میں ستیہگرہ کا
آشرم آن بنایور خلافت کرانتی پرانٹ میں
سبھاپتی کا درجہ پایا
اسلامی ادھکار کی رکشا
میں بھی ہاتھ بتایا
ہندو مسلم دونوں
اسکی آنکھوں کے تارے ٹھے
دنیا کے سارے ہی
مذہب باپو کو پیارے دھ
سنو سنو آئے دنیا
والوں باپو کی یہ امر کہانی
بھارت قومی کانگریس کی
ایسی دھوم مچایی
قومی جھنڈے کے نیچے
پھر جانتا دوڑی آئی
کھڑی کا پرچار کیا
پھر گھر گھر کھادی آئی
اور بدیشی مال کی ہولی
گاندھی نے جلوائیی
چرخے کی آواز جو گونجی ہوئی
مشین ٹھنڈی
اور شان سے لہرائیی
بھارت کی تریرنگی جندی
سنو سنو آئے دنیا والوں
باپو کی یہ امر کہانی
وہ باپو جو پوجیا ہیں اتنا
جتنا گنگا ماں کا پانی
سنو سنو آئے دنیا والوں
باپو کی یہ امر کہانی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.