تقدیر نے چراج
تامنا بجھا دیا
مرنے سے پہلے خاک میں
ہمکو ملا دیا
مرنے سے پہلے خاک میں
ہمکو ملا دیا
جو سکھ تھی کسی کی
امڈو کا آشیا
امڈو کا آشیا
قسمت کی بجلیو نے
اسکو جلا دیا
مرنے سے پہلے خاک میں
ہمکو ملا دیا
مرنے سے پہلے خاک میں
ہمکو ملا دیا
سہرے کے پھول دیکھنے
پایا نا تھا کوئی
پایا نا تھا کوئی
ضعلیم عدل نے ایک
نیا گل کھلا دیامرنے سے پہلے خاک میں
ہمکو ملا دیا
مرنے سے پہلے خاک میں
ہمکو ملا دیا
ایک زخم ہیں جگر میں
تو ایک داغ دل میں ہیں
ایک داغ دل میں ہیں
آئے دینے والے تنے
دیا بھی تو کیا دیا
مرنے سے پہلے خاک میں
ہمکو ملا دیا
مرنے سے پہلے خاک میں
ہمکو ملا دیا
تقدیر نے چراج
تامنا بجھا دیا
مرنے سے پہلے خاک میں
ہمکو ملا دیا
مرنے سے پہلے خاک میں
ہمکو ملا دیا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.