ٹیکسی والے ٹیکسی والے میٹر گرا
چل مجھکو شیر کرا
جلدی نہیں دھیرے چلا
ٹیکسی والے میٹر گرا
چل مجھکو شیر کرا
جلدی نہیں دھیرے چلا
جبسے ہیں دل میں تیرا بسیرا
آنکھیں ہیں میری سپنا ہیں تیرا
باہوں میں تیری جیون ہیں میرا
تو ہی دیوالی تو ہی دیشیرا
ٹیکسی والے میٹر گرا
چل مجھکو شیر کرا
جلدی نہیں دھیرے چلا
کلیوں کی مالکا پھولوں کی رانی
تیرہ ہی دم سے روٹ ہیں سہانمرا ماسنا تیری کہانی
بادل میں جیسے لہرایے پانی
ٹیکسی والے میٹر گرا
چل مجھکو شیر کرا
جلدی نہیں دھیرے چلا
ماتھے کی بندیا قسمت ہیں میری
پہلو میں تیرہ جنت ہیں میری
مندر میں دل کے مورت ہیں تیری
آنکھوں میں ہر دم سورت ہیں تیری
ٹیکسی والے میٹر گرا
چل مجھکو شیر کرا
جلدی نہیں دھیرے چلا
او ٹیکسی والے میٹر گرا
چل مجھکو شیر کرا
جلدی نہیں دھیرے چلا
او ٹیکسی والے ٹیکسی والے ٹیکسی والے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.