میں وہ دریا ہوں
اب جسپے تو بہتا ہے
بادل میں تو مجھمے
چاند سا چھپتا ہے
میں وہ سرگم
تو جسکی دھن کے جیسا ہے
بنکے زمین تو ہی
پاؤں سے لپٹا
تیرا ہوا تیرا ہوا
میں تو تیرا ہوا
تیرا ہوا میں تو تیرا
میں تیرا ہوا
تو جس جگہ بھی رہے ساتھ میں
سب کچھ ہے میرا وہی
جب تک نظر تجھکو نا دیکھ لے
میرا ہوتا سویرا نہیں
چاہتا ہوں میں تجھے
خود سے بھی سو گنا
سبسے اونچا ہے درجہ تیرا
تجھسے اب ایک پل
فرصت ملتی نہیں
تجھپے مرکے میں جینے لگا
تیرا ہوا تیرا ہوا
میں تو تیرا ہوا
تیرا ہوا میں تو تیرا
میں تیرا ہوا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.