یہ چینتیوں کی قطار ہیں
ایک پردے کی دیوار ہیں
ہر پردے کی آر میں
ایک دھوکا تیار ہیں
تیرا کیا ہوگا جانی آی
تیرا کیا ہوگا جانی آی
تیرا کیا ہوگا جانی
تیرا کیا ہوگا جانی
بھیم ناگر کے بیچ
بھنور میں پھنس نا جانا تو
بھیم ناگر کے بیچ بھنور میں
بھیم ناگر کے بیچ بھنور میں
بھیم ناگر کے بیچ بھنور میں
بھیم ناگر کے بیچ بھنور میں
چانس پے کر بھروسہ
ہوگا ہاں کچھ تو ہوگا
سب تیرہ فیور میں ہیں
سکہ نکال
تو قسمت اچال
لک تیرہ فیور میں ہیں
ہونا ہیں جو ہوگا وہی،
پی لے تو کھارا پانی، اوہ جانی
راہیں نائی چن کے جانی،
چور دے رے راہیں پرانی
تیرا کیا ہوگا جانی آی
جھوم جھوم ناچ ناچ
تیرا کیا ہوگا جانی اویجھوم جھوم ناچ ناچ
تیرا کیا ہوگا جانی آی
ای جانی، تیرا کیا ہوگا رے
تیرا کیا ہوگا جانی آی
جانی ایک چے پیلائے نا
بیتھ جاؤ ابھی
ایک دم کرک
اپنی قسمت کا دھنی
جو قسمت کے شیہر میں ہیں
لک پے بھروسہ رکھ تو،
اب تیرہ فیور میں ہیں
آئیگی شبھ کوئی سہانی
تیرا کیا ہوگا جانی
تیرا کیا ہوگا جانی
تیرا کیا ہوگا جانی
تیرا کیا ہوگا جانی
یہ چینتیوں کی قطار ہیں
ایک پردے کی دیوار ہیں
ہر پردے کی آر میں
ایک دھوکا تیار ہیں
تیرا کیا ہوگا جانی آی
تیرا کیا ہوگا جانی آی
تیرا کیا ہوگا جانی
تیرا کیا ہوگا جانی
تیرا کیا ہوگا جانی آی
جانی آی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.