تیرا یقین کیوں میںنے کیا
نہیں تجھسے راہ کیوں جدا
مجھ پے یہ زندگی کرتی
رہی ستم تنے ہی دی ہیں پناہ
تیرا میرا رشتہ پرانا
تیرا میرا رشتہ پرانا
تیرا میرا رشتہ پرانا
ہیں کیا تڑپ ہیں ہیں یہ کیسی سزا
تو کیوں مجھے آج یاد آ گیا
بیچائین دن میرے بیچائین رات ہیں
کیا میں کرو کچھ بتا
یہ میرے پانو ہی خود میری بیڑیاں
اس سے تو مجھے چھڈا
تیرا میرا رشتہ پرانا
تیرا میرا رشتہ پرانا
تیرا میرا رشتہ پرانتیرا میرا رشتہ پرانا
کیا مجھ میں ہیں
شخص وہ کہہ رہا
آ آب میں دو قرض تیرا چکا
آنکھیں ہیں نم میری
ساسیں چبھن میری
زخم ہوا پیر ہارا
دل کے ویرانے میں
میرے پھنسنے میں
تو ہی توہ ہر دم رہا
تیرا میرا رشتہ پرانا
تیرا میرا رشتہ پرانا
تیرا میرا رشتہ پرانا
تیرا میرا رشتہ پرانا
اوہ تیرا میرا رشتہ پرانا
اوہ تیرا میرا رشتہ پرانا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.