تیرہ ہیں ہم کھائو قسم
کارلو یاکی ہو آتا نہیں
تمسے ہی ہمکو پیار ہیں
ہمکو کہا اب انکار ہیں
پھر باہوں میں آؤ نا
ہمسے سرمانؤ نا
تیرہ ہیں ہم کھائو قسم
کارلو یاکی ہو آتا نہیں
نہیں نہیں
جانے کیسی مدہوشی ہیں
تیری محکی محکی سانسو میں
پاگل پان کی خوشبو سی آئے
تیری بہکی ان باتو میں
سامنے تیرہ آتے ہی
دل کیو نہیں سمبھلتا ہیتیری آنکھوں کی مستی سے
جام چلکتا ہیں
دھڑکے جیا کیا ہو گیا
کیسا نشہ ہو سمجھو ذرا
شائد تمکو پتا نہیں ہیں
کیا جادو ہیں اس انگڑائی میں
ہو بےقابو ہو ارما میرے
ملں جو تمسے میں تنہائی میں
پہلی بار تمہی نے یوں
دل میرا دھڑکایا ہیں
لوگ محبت کیو کرتے ہیں
سمجھ میں آیا ہیں
دیکھو ادھر لگتا ہیں در
پاس آ یوں نا ستا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.