پگلائی پگلائی دنیا یہ لوگوں کو
پڑھتی ہیں اخباروں کی ہی طرح
دیکھیں وہ جسموں سے آگے بھی توڈا سا
باتوں کے پیچھے بھی جھنکے زارا
جو ہیں چھپا جو نا پڑا
کتنا کچھ ہیں ایسا لکھا
نظروں میں جو آیا نہیں
دنیا والوں کو نا دکھا
تیرہ جیسا تو ہیں
میرے جیسی میں ہوں
تیرہ جیسا تو ہیں
میرے جیسی میں ہوں
تیرہ میرے جیسا کوئی ہوگا کیوں
تیرہ جیسا تو ہیں
میرے جیسی میں ہوں
چمکیلیں کاغذ سی
مشکانیں ہیں ان ہونٹھوں پے
بیئمانی سانور ہم
جیسے ہو ان چونٹن پے
سچ میں کبھی ہنس نا سکے
گھل کے رو بھی پاتے نہیں
کیا روگ ہیں ہم کیوں بھلاجو ہیں وہ ہو جاتے نہیں
تیرہ جیسا تو ہیں
میرے جیسی میں ہوں
تیرہ جیسا تو ہیں
میرے جیسی میں ہوں
تیرہ میرے جیسا کوئی ہوگا کیوں
تیرہ جیسا تو ہیں
میرے جیسی میں ہوں
سپنوں سے تو زندہ
سپنوں سے ہی میں زندہ ہوں
جھوٹھی سی دنیا کی
پرواہ ہمنے کرنی ہی کیوں
کچھ کھاش ہیں، کچھ خوب ہیں
تجھمیں تجھکو ہیں یہ خبر
ایک دوستی سچ سے قریب
دوجا ساتھی تیرا صابر
تیرہ جیسا تو ہیں
میرے جیسی میں ہوں
تیرہ جیسا تو ہیں
میرے جیسی میں ہوں
تیرہ میرے جیسا کوئی ہوگا کیوں
تیرہ جیسا تو ہیں
میرے جیسی میں ہوں (کس۲)
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.