تیرہ جھوٹھے وادے کا اعتبار کیا
تیرہ جھوٹھے وادے کا اعتبار کیا
اپنے ننہے سے دل کو بیقرار کیا
اپنے ننہے سے دل کو بیقرار کیا
تیرہ جھوٹھے وادے کا اعتبار کیا
تیرہ جھوٹھے وادے کا اعتبار کیا
ہایے دلدار پہلے اقرار
پھر یہ انکار کیسا یہ پیار
لاکھ اپنیٹ نا یا
پھر ٹھکراتے نا اتنا
تڑپاتے نا اتنا ترساتے نا
میرا کیا ہال ہیں یہ تیری بالا
جانے اب توہ سکھیاں بھی
مجھے دینے لگی تانے
ایسے ظالم سے تنے
ایسے جھوٹھے سے تنے
ایسے قاتل سے تنے کیوں پیار کیا
ایسے ظالم سے تنے کیوں پیار کیا
تیرہ جھوٹھے وادے کا اعتبار کیا
پھول بھی لائی کلیاں بھی لائی
سیج ارمان کی میںنے سجائی
اپنی زلفوں میں میںنے موتی پروئے
گورے ہاتھو میں میںنے میہندی لگائی
بجھ گئے شامہ اور آنکھوں میندھواں چھایا نیند
پل بھر کے لیے آئی نا تو آیا
میںنے راتوں میں ہایے ہایے
سنی راتوں میں ہایے
کلی راتوں میں تیرا انتظار کیا
میںنے راتوں میں تیرا انتظار کیا
تیرہ جھوٹھے وادے کا اعتبار کیا
تیرہ قربان بات میری من
دل کے ارمان اب توہ پہچان
دل کو سمجھاؤں کیا
گھام کو بہلاؤں کیا
زلفیں سلجھاؤں کیا
جھولی پھیلاؤں کیا
گر دوا مانگونگی توہ
درد بڑھا دیگا کھاکھ میں
میری جوانی کو ملا دیگا
تنے جینا بھی میرا
آنسو پینا بھی میرا
دامن سینہ بھی میرا دشوار کیا
تنے جینا بھی میرا دشوار کیا
اپنے ننہے سے دل کو بیقرار کیا
اپنے ننہے سے دل کو بیقرار کیا
تیرہ جھوٹھے وادے کا اعتبار کیا
تیرہ جھوٹھے وادے کا اعتبار کیا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.