تیرہ خوشبو میں بسے خط میں جلتا کیسے
پیار میں ڈوبے ہوئے خط میں جلتا کیسے
تیرہ ہاتھو کے لکھے خط میں جلتا کیسے
جنکو دنیا کی نگاہوں سے چھپایے رکھا
جنکو ایک عمر کلیجے سے لگائے رکھا
دن جنکو جنہے ایمان بنائے رکھا
تیرہ خوشبو میں بسے خط میں جلتا کیسے
جنکا ہر لاپھاز مجھے یاد پانی کی طرح
یاد دھ مجھکو جو پرگم-ای-زبانی کی طرح
مجھکو پیارے دھ جو انمول نشانی کی طرہتیرے خوشبو میں بسے خط میں جلتا کیسے
تنے دنیا کی نگاہوں سے جو بیکر لکھے
سال ہا سال میرے نام برابر لکھے
کبھی دن میں تو کبھی رات کو اٹھکر لکھے
تیرہ خوشبو میں بسے خط میں جلتا کیسے
پیار میں ڈوبے ہوئے خط میں جلتا کیسے
تیرہ ہاتھو کے لکھے خط میں جلتا کیسے
تیرہ خط میں آج میں گنگا میں بہا آیا ہو
تیرہ خط میں آج میں گنگا میں بہا آیا ہو
آگ بہتیں ہوئے پانی میں لگا آیا ہو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.