تیرہ پنت نہار کنہیا
میں تو گئی ہو ہار
جمنا کے پر سے تو
کیسے سنینگے پکار
جب دیکھی تیری سورت سواری
سچ کاہو میں
تو ہو گئی باواری
بدنام کرے بدنام
کرے سارا گوکل دھام رے
سچ کاہو میں
تو ہو گئی باواری
اب تو آ رے کنہیا
نا ستا رے کنہیا
وہ بسنت کی رات
وہ بسنت کی
رات مدھبن مے
جب پھول کھلے دھ
باہوں مے باہوں ڈالے جب
ہم تم سنگ ملے دھ
جب ہم تم سنگ ملے دھ
یاد آئے تیری سورت سواری
سچ کہتی ہو میں باواری
جب دیکھی تیری سورت سواری
سچ کاہو میتو ہو گئی باواری
اب تو آ رے کنہیا
نا ستا رے کنہیا
تڑپ رہی ہو ہایے
تڑپ رہی ہو ہایے
نا جانے ہال کوئی میرے دل کا
کریشن چاند تیرہ بن لگے
آرتھ چاند بھی پورا
میں تو جاگو اور
سوئے سارا گاو رے
سچ کاہو میں
تو ہو گئی باواری
جب دیکھی تیری
سورت سواری
سچ کاہو میں
تو ہو گئی باواری
بدنام کرے بدنام
کرے سارا گوکل دھام رے
سچ کاہو میں
تو ہو گئی باواری
اب تو آ رے کنہیا
نا ستا رے کنہیا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.