تیرا گھمشوار ہو لیکن
میں تجھ تک آ نہیں سکتا
میں اپنے نام تیری
بیکاسی لکھوا نہیں سکتا
تیری آنکھ کے آنسو پی
جاؤ ایسی میری تقدیر کہاں
تیری آنکھ کے آنسو پی
جاؤ ایسی میری تقدیر کہاں
تیرہ گھام مے تجھکو بہلو
ایسی میری تقدیر کہاں
تیری آنکھ کے آنسو پی جاؤ
آئی کاش جو مل کر روتے
کچھ درد تو حلکے ہوتے
بیکار نا جاتے آنسو
کچھ داغ جگر کے دھوتے
پھر رنج نا ہوتا اتنا
ہیں تناہائی مے جتنا
اب جانے یہ راستہ گھام کا
ہیں اور بھی لمبا کتنا
حالات کی الجھن سلجھاؤں
حالات کی الجھن سلجھاؤں
ایسی میری تقدیر کہاں
تیری آنکھ کے آنسو پی جاؤں
کیا تیری زلف کا لہرا ہیں
اب تک وہی سنہرا
کیا اب تک تیرہ در پے
دیتی ہے ہوائے پہرا
لیکن ہیں یہ کھام او خیالی
تیری زلف بنی ہیں سوالی
محتاج ہیں ایک کلی کی
ایک روز تھی پھولوں والی
وہ زلفیں پریشا مہکاؤ
وہ زلفیں پریشا مہکاؤ
ایسی میری تقدیر کہاں
تیری آنکھ کے آنسو پی جاؤں
ایسی میری تقدیر کہاں
تیری آنکھ کے آنسو پی جاؤں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.