آ۔۔ آ۔۔
تیری آرزؤں میں
کبھی ایک تازہ کی تھی آرزو
تیری آرزؤں میں
کبھی ایک تازہ کی تھی آرزو
جمنا کنارے تازہ ہو
میری باہوں میں ہو تو
جمنا کنارے تازہ ہو
میری باہوں میں ہو تو
تیری آرزؤں میں
کبھی ایک تازہ کی تھی آرزو
آ۔۔ آ۔۔۔
تو نا بولی میں نا بولوں
پھر بھی ہو وہ گفتگو
تو نا بولی میں نا بولوں
پھر بھی ہو وہ گفتگو
جو صرف اندازہ کی
احساس کی محتاج ہیں
نظر نیچی کر کے
تو پوچھے خاموشی سے میری
سامنے تو ہو میرے کوئی خواب ہیں
یا تازہ ہیں
آنکھوں میں ہو ہیرنیاں
لب پے تیہری تیہری بات ہو
آنکھوں میں ہو حیرانیاں
لب پے تیہری تیہری بات ہو
وہ بات جس سے میری
یہ زندگی آباد ہیں
تیرا عکس ہی ہیں
جو پھیلا ہوا ہیں تازہ پے
روشنی تمسے ہی ہیں
یہ جو چاند ہیں
کیا چاند ہیں
تیری آرزؤں میں
کبھی ایک تازہ کی تھی آرزو
تیری آرزؤں میں
کبھی ایک تازہ کی تھی آرزو
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.