تیری آواز کی جادوگری سے
نا جانے کسی جہا
میں کھو گیا ہو
جہا میں کھو گیا ہو
کسی آواز سے
چھوکا تھا لیکن
اسی آواز میں
گھوم ہو گیا ہو
جہا میں کھو گیا ہو
تیری آواز کی جادگری سے
آجا کے دن ڈھلے
تارو سے جا ملے
سپنوں کے سلسلے
سانسوں کے ساز پر
نغمہ وہی سنا
لگ جا میرے گلیتیری آواز کی جادگری سے
نا جانے کسی جہا
میں کھو گیا ہو
جہا میں کھو گیا ہو
تیری آواز کی جادگری سے
یہ رات ہو گئی
وہ دیکھ مل گیا
دھرتی سے آسما
آجا کے اس گھڑی
زخموں کی آگ سے
اٹھنے لگا دھوا
تیری آواز کی جادگری سے
نا جانے سے کس جہا
میں کھو گیا ہو
جہا میں کھو گیا ہو
تیری آواز کی جادگری سے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.