تیری دنیا مے نہیں
کوئی ہمارا اپنا
بیسہروں کو زارا دے دے
سہرا اپنا دے دے سہرا اپنا
تیری دنیا مے نہیں
کوئی ہمارا اپنا
بیسہروں کو زارا دے دے
سہرا اپنا دے دے سہرا اپنا
دل کے منظر مے نگاہوں
مے اجلے ہیں تیرہ
تیری گودی کے یہ بچے
ہیں جو پلے ہیں تیرہ
تو ہی ہمت دے انہے
چاہنے والے ہیں تیرہ
تو ہی اپنا لے ہمیں گیٹ
ہیں تیری رچنا
بیسہروں کو زارا دے دے
سہرا اپنا دے دے سہرا اپنا
روز لیتے ہیں تیرا
نام جیے جاتے ہیں
پیاس لگتی ہیں توہ
آنسو ہی پیے جاتے ہیں
ہم برے ہی صحیح لیکن
تیرہ کہلیٹ ہیں
تو دیا کی ہیں ندی
تو ہیں کنارا اپنا
بیسہروں کو زارا دے دے
سہرا اپنا دے دے سہرا اپنا
روپ لاکھوں ہیں تیرہ ہو
کوئی مجبور نہیں
کوئی جارا نہیں جسمیں
کے تیرا نور نہیں
اپنے بندو سے کسی حل
مے تو دور نہیں تو دور نہیں
تنے ہر کم جو بگڑا
وہ سنوا اپنا
بیسہروں کو زارا دے دے سہرا
اپنا دے دے سہرا اپنا
آئے طوفان جو گربو
کو مٹنے کے لیے
آئے طوفان آئے طوفان
جو گربو کو مٹنے کے لیے
آئے مشکل جو یاتمو
کو ستانے کے لیے
اپنے بچو کو تو آ
جانا بچنے کے لیے
اپنے بچو کو تو آ
جانا بچنے کے لیے
بچنے کے لیے بچنے کے لیے
اپنے بچو کو تو
آنا بچنے کے لیے
اپنے بچو کو تو
آنا بچنے کے لیے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.