تیری دنیا سے ہو
کے مجبور چلا
میں بہوت دور بہوت دور
بہوت دور چلا
تیری دنیا سے ہو
کے مجبور چلا
میں بہوت دور بہوت دور
بہوت دور چلا
تیری دنیا سے
اس قدر دور کے پھر لوٹ
کے بھی آ نا سکوں
آئیسی منزل کے جہاں
خود کو بھی
میں پا نا سکوں
اور مجبوری ہیں
کیا اتنا بھی
بتالا نا سکوں
تیری دنیا سے ہو
کے مجبور چلا
میں بہوت دور بہوت دور
بہوت دور چلا
تیری دنیا سے
آنکھ بھر آیاگر اشکوں کو
میں پی لونگا
آہ نکلی جو کبھی
ہوٹھوں کو میں سی لونگا
تجھ سے وعدہ ہیں کیا
تجھ سے وعدہ ہیں کیا اسلیے
میں جی لونگا
تیری دنیا سے ہو
کے مجبور چلا
میں بہوت دور بہوت دور
بہوت دور چلا
تیری دنیا سے
خوش رہے تو ہیں جہاں
لے جا دوائیں میری
تیری راہوں سے جدا
ہو گئی راہیں میری
کچھ نہیں ساتھ میرے
کچھ نہیں ساتھ میرے
بس ہیں کھتائیں میری
تیری دنیا سے ہو
کے مجبور چلا
میں بہوت دور بہوت دور
بہوت دور چلا
تیری دنیا سے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.