سجدے کیے ہے تیرے
تب تو ملا ہیں
تو کہاں کم ہے
تو بھی تو کھدا ہے
تونے ایسے گلے سے لگایا
تونے ایسے گلے سے لگایا
وہ سجنا میں تیری ہو گئی
وہ سجنا میں تیری ہو گئی
نظر نا لگ جائے
ٹیکا لگا دوں
آجا سوہنے ماہی تینو
رج کے سجا دوں
رج رج کے جو تونے سجایا
رج رج کے جو تونے سجایا
وہ سجنا میں تیری ہو گئی
وہ سجنا میں تیری ہو گئی
اوہ سجنا تو جو ہے نہیں
پھر کیا ضرورت سانسوں کی
تیری میری ٹوٹ گئی تو
قیمت کیا تیری باتوں کی
اوہ جو تو ایسے چلا گیا
تو کیا بولوں میں راتوں کو
جن راتوں میں لی تھی قسمیں
غلطی کیا ان راتوں کی
تو میرا ہیں پھر کہہ دینا
مجھے زندہ اب رہنے دینا
میرے ہاتھ کو آکے تھام لے
تجھے قسم لگے ان ہاتھوں کی
عشق مجھکو جو تونے سکھایا
عشق مجھکو جو تونے سکھایا
وہ سجنا میں تیری ہو گئی
وہ سجنا میں تیری ہو گئی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.