تیری لوری یاد ہیں آتی
تیرہ بنا میں سو نا پاؤں
کیسا ہیں نزنے اندھیرا
دیکھو میں در در جاؤں
تیری لوری یاد ہیں آتی
تیرہ بنا میں سو نا پاؤں
کیسا ہیں نزنے اندھیرا
دیکھو میں در در جاؤں
اٹھ کے ڈھونڈھوں
چاروں طرف میں
تجھ کو پھر بھی دیکھ نا پاؤں
میں جو تجھ سے دور ہوں اتنا
کیسے تیرہ پاس میں آؤں
ماتیری لوری یاد ہیں آتی
تیرہ بنا میں سو نا پاؤں
کیسا ہیں نجانے اندھیرا
دیکھو میں در در جاؤں
تو بیتھی ہوگی کھانے کی تھالی
چاول کے لاڈو اس پر سجا کے
آنکھیں تیری روٹی ہونگیانے کی میری آس لگا کے
آہت سن کر تو جاگتی ہوگی
میرے قدموں کی رسوئی سے آتی
بھاگتی ہوگی پھر کونے کونے
رک جاتی ہوگی مجھ کو نا پا کے
ماں۔
تیری لوری یاد ہیں آتی
تیرہ بنا میں سو نا پاؤں
کیسا ہیں نجانے اندھیرا
دیکھو میں در در جاؤں
دیواروں پر لیٹکی پتنگیں
اڑ جانے کو بیچائین ہوںگی
چرخی پر جو دھول جمی ہیں
دھاگے پر وہ گھستی ہوگی
گلیاں خالی راستے چپ ہوںگی
پیڑوں پر جھولے روتے ہوںگی
میرا ٹکڑا آسمان کا روتا ہوگا
مامیرے آنسو اس میں ملے ہیں
کیسے ان کو بولو چھپاؤں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.