میں تیری طرف جب دیکھتی ہو
میں تیری طرف جب دیکھتی ہو
جب دیکھتی ہو
تب سوچتی ہو
ایک پل بھی گزرنے سے پہلے
آئے کاش میں مرنے سے پہلے
یہ اپنا فرض ادا کر دو
تیری مانگ ستاروں سے بھر دوں
تیری مانگ تیری مانگ ستاروں سے بھر دوں
ہا اورت ہو کمزور ہم میں
ہا اورت ہو کمزور ہم میں
ایک گھوم کا گھٹا گھنگور ہو میں
روٹی ہو خوب برستی ہو
پیاسی دین رات ترستی ہو
بےبس ہو میرے بس میں ہو اگر
مار جو تڑپ کے گھوم سے ماگرجس گھر میں ایک خوشی بھی نہیں
اسے ناہو ہجروں سے بھر دو
تیری مانگ ستاروں سے بھر دوں
تیری مانگ ستاروں سے بھر دوں
بابول تو نہیں پر ریت کرو
بابول کا سرو اب گیت کرو
میںنے کتنے موسم دیکھیں
کیا دیکھا گھام ہی گھام دیکھیں
خوشیوں کی مجھے پہچان نہیں
کچھ اور میرا ارمان نہیں
دیکھو اٹھتے تیری ڈولی
کھیلو اپنے لہو سے ہولی
میں تیری پیاسی نظروں کو
ساون کے نظروں سے بھر دو
تیری مانگ ستاروں سے بھر دوں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.