کانچ لکھا کاجل سے تیرہ
نام کو آنکھوں میں
سجدے میں جھک جاؤں یا پھر
تھام لوں باہوں میں
دل تو چپ ہو جانا کہیں پھر
شام ہو وعدوں میں
اڑ کے سجن تک جاؤں نا
آرم لوں راہوں میں
ہاتھوں کی ان لکیروپ ہوتا نا یقین
قدموں میں آسمان
بادلوں پے ہیں زمین
تجھ میں ہی کھو گئی
پوری میں ہو گئی
روح میں کر گئی ہنجو روشنی
تیری موجدگتیری موجدگی
ہیں میری زندگی تیری موجدگی
تیری موجدگتیری موجدگی
ہیں میری ہر خوشی تیری موجدگی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.