م ہم۔۔۔
اوہ رانجھنا وہ تیری سانسوں پے
توڈا سا وطن کا بھی حق تھا
نا دیکھ مجھے یوں مڑ مڑ کے
تیرا میرا ساتھ یہیں تک تھا
یہ تیری زمین تیرہ خون سے ہی
توہ سجتی سنورتی ہیں رانجھے
تیرہ عشق کی میں حقدار نہیں
تیری ہیر توہ دھرتی ہیں رانجھے
ہایے۔۔۔
تیری مٹی میں مل جاون
گل بانکے میں کھل جاون
اتنی سی ہیں دل کی آرزو
تیری ندیوں میں بیہ جاون
تیری کھیتوں میں لہروان
اتنی سی ہیں دل کی آرزو
م م۔۔۔
آئے میری زمین افسوس نہیں
جو تیرہ لیے سو درد سہے
محفوظ رہے تیری آن سدا
چاہیں جان میری یہ رہے نا رہے
آئے میری زمین محبوب میری
میری ناس ناس میں تیرا عشق بہیں
پھیکا نا پڑے کبھی رنگ تیرا
جسموں سے نکل کے خون کہے
ہایے۔۔۔
تیری مٹی میں۔۔۔
گل بانکے میں۔۔۔
اتنی سی ہیں دل کی آرزو
ہایے۔۔۔
تیری ندیوں میں بیہ جوان
تیری فاصلوں میں لہراوان
اتنی سی ہیں دل کی آرزو
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.