تیری یاد کا دیپک جلتا ہیں
تیری یاد کا دیپک جلتا ہیں
دن رات میرے ویرانے میں
تیری یاد کا دیپک جلتا ہیں
وہ پاگلپن جو پہلے تھا
پاگلپن جو پہلے تھا
اب بھی ہیں تیرہ دیوانے میں
دن رات میرا گم بڑھتا گیا
دن رات میرا گم بڑھتا گیا
پر تیری محبت کم نا ہوئی
جو لطف تڑپنے میں پایا
جو لطف تڑپنے میں پایاوو بات کہاں مار جانے میں
تیری یاد کا دیپک جلتا ہیں
ایک آگ سلگتی رہتی ہیں
ایک آگ سلگتی رہتی ہیں
ہر وقت میرا دل جلتا ہیں
ہیں شوق مگر کچھ اور ابھی
ہیں شوق مگر کچھ اور ابھی
جلانے کا تیرہ پروانے میں
تیری یاد کا دیپک جلتا ہیں
دن رات میرے ویرانے میں
تیری یاد کا دیپک جلتا ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.