مجھے یاد ہیں وہ باتیں
میرے بچپن کی
ڈیڈی کہتے ٹھے کھوتا سکہ
چلیگا نہیں
ممی پیار سے کھلتی
دال چاول اور دہی
ماں کے ہاتھوں کا وہ جادو
فائیو سٹار میں نہیں
مار مار کے ملی کالج ڈگری
میری جاب ایک ٹراسڈی، ہیں جوک سلیری
ایک لڑکی ملی تھی
وہ بھی ڈمپ کر گئی
ڈمپ ہونے کو بیٹھا ہوں
کوئی ملے توہ صحیح
اوہ ہو۔۔
بندہ سیدھا رب ڈا میں، اییہ!
دتو تیرہ وارگا میں، انہ!
کام گھالت کوئی کردہ تے
پھر نا اسکو چھڑ’ڈا میں
کسی لڑکی کو چھیڑے کوئی
توہ دشوم
کرے چیٹنگ اور کھیلیں کوئی
توہ دشوم
میرے انڈیا کو برا کہا
توہ دشوم
جانا گنا پے نا کھڑا ہوا
توہ دشوم
توہ دشوم، توہ دشوم…
توہ دشوم…
باتھروم مے کشور ڈا
کے گانے گھٹا ہو
کیٹی پیری کی مے پھوٹو
سنگ لیکے نہتا ہو
میرے آجو بجو بائکینی مے بابیس ناچدی
بت لائف کوئی ہونے سنگھ کا وڈیو نہیں
دن کو مے چاہیں جتنا بھی
ہیرو ہوتا ہرات کو تکیے کی جھپی
لیکے سوتا ہو
کبھی کبھی کسی پارٹی مے
زیادہ ہو گئی
توہ یاد کرکے بتیں پرانی
خوب روتا ہو
بندہ سیدھا رب ڈا میں
دتو تیرہ وارگا میں
ایک واری ہاتھ پھد لان تان
پھر کڑی نہیں چھڑ’ڈا میں
رام-رہیم لڑائے کوئی
توہ دشوم
چھوٹے بچوں کو ڈرائے کوئی
توہ دشوم
نشہ کرکے جو آئے کوئی
توہ دشوم
میرے بھائی کو ستایے کوئی
توہ دشوم
توہ دشوم، توہ دشوم…
توہ دشوم، توہ دشوم…تو دشوم…
خود اپنی بدھائی کری
توہ دشوم
رتا مار کے پڑھائی کری
توہ دشوم
رشوت لیکے کام کیا
توہ دشوم
راستے پے ٹرفک جم کیا
توہ دشوم
پبلک بھڑکایے کوئی
توہ دشوم
میری بوندی کو پتایے کوئی
توہ دشوم
چالو پکچر میں فون بجا
توہ دشوم
گانا سنکے نا آیا مزا
توہ دشوم۔۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.